صحت وفٹنس کا سرمایہ
حرم میں ایک درویش ہیں جو والدصاحب کے کلاس فیلو ہیں۔ میں ان کے درس میں بیٹھا تھا۔ مجھ سے کہنے لگے کہ میں بوڑھا ہوگیا ہوں۔ میں نے ان سے عرض کیا کہ اللہ پاک نے قرآن میں دوچیزوں کی قسم اُٹھائی ہے۔ اوراللہ کانظام ہے کہ اللہ نے جس چیزکی اہمیت ،طاقت، قوت اورعظمت ، اس کی ہیبت حیثیت کوبہت زیادہ زیادہ واضح کرناہوتواللہ پاک اس کی قسم اُٹھاتا ہے ۔اللہ پاک نے انجیراورزیتون کی قسم اُٹھائی ہے۔ میں نے ان سے عرض کیا کہ یہ کھائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک عرب کے پاس گیا وہ لیبا میں سعودی حکومت کالیبامیں سفیرتھا۔ میں نے اس کے دسترخوان پرایک عجیب چیزدیکھی۔ ایک انجیرکادانہ اورسات زیتون کے دانے (زیتون تیل بھی ہوتا ہے اوراصل توپھل ہے۔)
میں نے اس سے پوچھا یہ کیا اس نے کہا میں اپنے ہرکھانے میں ایک انجیراورسات زیتون کھاتا ہوں کیونکہ اللہ نے قرآن میں انجیرکاذکرایک دفعہ کیا ہے اورزیتون کا ذکرسات دفعہ کیا ہے۔ میں نے یہ استعمال کیامیں بالکل فٹ ہوں کہاں گیا یورک ایسڈ، جوڑوں کادرد، کولیسٹرول اورکہا گیا ویٹ اورپیٹ۔ موٹاپا اورکیاچیز۔ بڑی بڑی بیماری۔ کہا میں نے یہ چیزسنی توحیران ہوگیا۔