Thehar Saka Na Kisi Khanqah Mein Iqbal
Ke Hai Zareef-o-Khush Andaisha-o-Shugufta Damagh
Iqbal was not at ease in a monastery,
For he is bright, and sprightly, and full of wit,
ٹھہر سکا نہ کسی خانقاہ میں اقبال
کہ ہے ظریف و خوش اندیشہ و شگفتہ دماغ
معانی:ظریف: خوش مذاق، اچھا سوچنے والا، شگفتہ دماغ: دماغ میں بھی شگفتگی ہے ۔
مطلب: آخری شعر میں اقبال فرماتے ہیں کہ جہاں تک میری زندگی اور کردار کا تعلق ہے اس امر سے واضح ہو جائے گا کہ میں ایک خوش طبع، خوش اخلاق اور خوش ہونے کے سبب ان خانقاہوں کے قریب تک نہ پھٹک سکا جو تنگ ظرف، خشک طبع اور مفسد ملاؤں کی کمین گاہیں بنی ہوئی ہیں ۔ مراد یہ ہے کہ نوجوانوں کو جہاں رند مشرب لوگوں کی صحبتوں سے گریز کرنا چاہیے وہاں متذکرہ قسم کی خانقاہوں سے احتزاز بھی لازم ہے کہ ہر دو مقامات کا ماحول غیرت و حیا سے عاری ہو چکا ہے اور نوجوان نسل کے لیے زہر قاتل کی حیثیت رکھتا ہے ۔
(Bal-e-Jibril-134) Javed Ke Naam
~ Dr. Allama Iqbal
#DrIqbal #Lines #Quotes #AakhriPaigham #Shaheen #NationalPoet #TheGreatPhilosopher #Leader #Iqbaliyat #PoetoftheEast #BestPoetry #BestPoet #IqbalLovers #Philosopher #Thinker #HakeemulUmmat #Wakeup #Nation