Kaha Iqbal Ne Sheikh-E-Haram Se
Teh-E-Mehrab-E-Masjid So Gya Kon
Iqbal said to the Shaykh of the Ka'bah:
'Who went to sleep under the very arch in the mosque?'
Nida Masjid Ki Dewaron Se Ayi
Farangi But-kade Mein Kho Gya Kon?
A voice sounded from the walls of the mosque:
'Who became lost in the idol‐house of the West?'
کہا اقبال نے شیخِ حرم سے
تہِ محرابِ مسجد سو گیا کون
معانی: شیخ حرم: حرم کا شیخ، مسجد کا امام ۔ محراب : مسجد میں مغرب کی سمت کی ایک جگہ جہاں امام کھڑا ہوکر نماز پڑھاتا ہے ۔ تہِ محراب مسجد: مسجد کی محراب کے نیچے ۔
مطلب: اس رباعی میں عہد حاضر کے مسلمانوں کے دو طبقوں کا ذکر ہے ایک کا نمائندہ وہ ہے جو مغربی تہذیب و تمدن کا دلدادہ ہے اور دوسرے کا نمائندہ ملّا ہے جو مسجد کی چار دیواری میں رہتا ہے ۔ علامہ نے ان دونوں طبقوں کی برائی کی ہے اور کہا ہے کہ پہلا طبقہ دنیا میں ا س قدر گم ہو گیا ہے کہ اسے دین کی کچھ خبر نہیں اور دوسرا طبقہ دین میں اس قدر الجھ گیا ہے کہ دنیا چھوڑ بیٹھا ہے ۔ اقبال نے جب مسجد کے امام (ملّا) سے یہ کہا کہ مسجد کی محراب کے نیچے کون سو گیا ہے ۔ یعنی دنیائے علم سے بیگانہ ہو کر صرف نمازیں پڑھنے اور دین کی باتیں کرنے میں کون لگا ہوا ہے
ندا مسجد کی دیواروں سے آئی
فرنگی بُت کدے میں کھو گیا کون
معانی: فرنگی: انگریز، اہل مغرب ۔ بتکدہ: بتوں کا گھر ۔ کھو گیا: گم ہو گیا ۔
مطلب: یہ سوال سن کر مسجد کی دیواروں سے آواز آئی کہ انگریزوں کے بت کدہ میں یعنی ان کے علوم ، تہذیب ، تمدن، ثقافت وغیرہ کے بتوں کے آگے کون جھک گیا ہے اور کس نے دین اسلام کو عملاً چھوڑ دیا ہے تو اس کا جواب بھی سوال کے اندر موجود ہے کہ وہ اقبال ہے ۔ مراد ہے کہ عہد حاضر میں مسلمانوں کے دونوں طبقوں کی حالت درست نہیں ۔ حالت اس وقت درست ہو گی جب مسلمان دین و دنیا دونوں کو ساتھ لے کر چلے گا ۔ دنیا کو دین کے تابع رکھتا ہوا اس سے پورا پورا فائدہ اٹھائے گا ۔
(شرح اسرار زیدی)
(Armaghan-e-Hijaz-14) ارمغانِ حجاز
~ Dr. Allama Muhammad Iqbal (R.A)
#Mulla #Iqbaliyat #Muslims #Islam #Sheikh #Haram #Masjid #Quotes #Wakeup #lines #Motivational #Inspirational #AllamaIqbal #Molvi #West #Culture #Materialistic