غلام حشر میں جب سیّد الورٰی کے چلے
لِواۓ حمد کے ساۓ میں سَر اُٹھا کے چلے
وہیں پہ تھم گئ اک بار گردشِ دوراں
جہاں بھی تذکرے سُلطانِ انبیا کے چلے
یہ کس کا شہر قریب آ رہا ہے دیکھو تو
دُرود پڑھتے ہوۓ قافلے ہَوا کے چلے
نظر بہ عالَمِ پاکیزگی پڑے اُن پر
مسافرانِ لحد اِس لۓ نہا کے چلے
جنابِ آمنہ اُٹھیں بلائیں لینے کو
جو تاج سر پہ شفاعت کا وہ سجا کے چلے
نصیرؔ اُن کے سِوا کون ہے رسول ایسا
جو بخشوانے کو آۓ تو بخشوا کے چلے
کلام حضرت پیر سید نصیر الدین نصیرؔ جیلانی رح بزبان پیر سید غلام نجم الدین جیلانی
پیشکش سید ساہد محی الدین بخاری اور خالد شاہم