ریپ وڈیو کے بعد سائبر قوانین کا ہونا لازمی
29 دسمبر 2014 آخری اپ ڈیٹ 21:47 PST 16:47 GMT
پاکستان ميں جنوبي پنجاب کے ایک دور دراز علاقے میں ایک لڑکی کو جب چار افراد نے گينگ ریپ کیا تو اِس لڑکي نے خوف کے مارے کسي کو کچھ نہيں بتايا۔ ليکن پھر ملزمان نے اِس ریپ کی ويڈیو انٹرنیٹ پر ڈال دي جس کے بعد پوليس نے اِن افراد کو ابتدائي طور پر گرفتار تو کر ليا ہے، ليکن اُس لڑکي کي زندگي عذاب بن گئي ہے۔ ہماری ساتھی عنبر شمسی نے جاننے کی کوشش کی کہ سوشل ميڈيا اور انٹرنيٹ پر اِس طرح کا مواد ڈالنے والے کس طرح قانون کي گرفت سے بآساني بچ نکلتے ہيں۔ اِس رپورٹ ميں متاثرہ لڑکی کي شناخت کو محفوظ رکھنے کے لیے اُن کا نام تبديل کيا گيا ہے۔