دوستو!
زندگی میں کچھ لمحے ایسے آتے ہیں جب امیدیں دم توڑتی نظر آتی ہیں، جب خواب دھندلے ہو جاتے ہیں، اور ہم سوچتے ہیں کہ شاید ہمارا وقت کبھی نہیں آئے گا۔ مگر یاد رکھیں، وہی وقت ہوتا ہے جب قدرت ہماری آزمائش کا اختتام کرنے اور ہمیں انعام دینے کی تیاری کر رہی ہوتی ہے۔
یہ مصرعہ، "واہ کیا منظر آ گیا ہے۔۔۔ پیاسے کے پاس چل کر سمندر پھر آ گیا ہے!"، ہمیں ایک عظیم حقیقت یاد دلاتا ہے:
جب آپ کی محنت اور خلوص اپنی انتہا کو پہنچ جائے، تب قدرت خود چل کر آپ کی طرف آتی ہے۔
اس کا مطلب کیا ہے؟
اگر آپ پیاسے ہیں، تو یہ دنیا آپ کو پانی کی تلاش میں بھاگتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہے، مگر جب آپ ہمت نہیں ہارتے، تب کائنات کے سمندر آپ کی پیاس بجھانے کے لیے خود چل کر آ جاتے ہیں۔
آپ کی جدوجہد، آپ کی دعا اور آپ کی استقامت وہ مقناطیس ہیں جو کامیابی کو آپ کی طرف کھینچتی ہیں۔
یہ ہمیں کیا سکھاتا ہے؟
صبر اور استقامت کا درس:
کبھی بھی مشکلات کو اپنے حوصلے پر حاوی نہ ہونے دیں۔ یاد رکھیں، رات کے بعد دن ضرور آتا ہے۔
خود پر یقین رکھیں:
اپنی صلاحیتوں اور خوابوں پر یقین رکھیں، چاہے دنیا آپ کو بار بار یہ کہے کہ یہ ممکن نہیں۔
کوشش جاری رکھیں:
قدرت ان لوگوں کی مدد کرتی ہے جو اپنی مدد خود کرتے ہیں۔ آپ کے عمل، آپ کی جدوجہد، اور آپ کا ایمان وہ راستہ بناتے ہیں جس پر چل کر کامیابی آپ کے پاس آتی ہے۔
ایک کہانی جو اس مصرعے کو زندہ کرتی ہے:
ایک کسان کو خشک سالی کی وجہ سے اپنی زمین سے مایوسی ہو گئی تھی۔ وہ اپنی فصلوں کی بربادی دیکھ کر بیٹھ گیا، مگر پھر اسے یاد آیا کہ اس نے ہمیشہ پانی کے لیے ایک کنواں کھودنے کی کوشش کی تھی۔ اس نے ہار نہ مانی اور آخرکار ایک دن، زمین سے پانی کا چشمہ نکل آیا۔ پیاسے کے پاس سمندر چل کر آ گیا!
اختتامیہ:
دوستو، زندگی میں جب ایسا لگے کہ سب ختم ہو گیا ہے، تو یہ لمحہ دراصل ایک نیا آغاز ہوتا ہے۔ اپنی جدوجہد جاری رکھیں، اپنی امید کو زندہ رکھیں، اور دیکھیں کہ کیسے قدرت آپ کے حق میں فیصلے کرتی ہے۔
تو آیئے، اپنی زندگی میں یہ عزم کریں کہ ہم پیاسے رہیں گے، مگر سمندر کو خود اپنی طرف بلائیں گے، اور جب منظر بدلے گا، تو دنیا حیران رہ جائے گی!
واہ کیا منظر آ گیا ہے۔۔۔ پیاسے کے پاس چل کر سمندر پھر آ گیا ہے!