Part I link:- https://dai.ly/x6x8je9
Part III link:- https://dai.ly/x6xavlz
*15/رمضان المبارک یوم ولادت حضرت امام حسن مجتبی رضی اللہ عنہ*
*************************
*نام ونسب* اسمِ گرامی:حسن
*کنیت* ابو محمد۔القاب:تقی،نقی، زکی، سید شباب اہل الجنۃ، سبطِ رسول، مجتبیٰ،جواد،کریم،شبیہ الرسول،ریحانۃ النبی۔
*سلسلہ نسب*
امام حسن مجتبیٰ بن علی المرتضیٰ بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف الیٰ آخرہ
*والد* سیدالاولیاء، رضی اللہ عنہ۔
*والدہ* سیدۃ النساء،سلام اللہ علیہا۔
*نانا* سیدالانبیاءﷺہیں۔ تاریخِ ولادت: بروز منگل 15/رمضان المبارک 3ھ،مطابق فروری/625ءکو مدینۃ المنورہ میں پیداہوئے۔سرورِ کونین ﷺ کو خوشخبری دی گئی۔آپ فواً تشریف لائے داہنے کان میں آذان،اور بائیں کان میں اقامت،گھٹی میں لعابِ دہن عطا ء کیا۔یہی وجہ ہے کہ شہزادہ جنت کاسردارہوا۔
حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنھما فرمایا کرتے تھے:"واللہ ماقامت النساء عن مثلِ الحسن بن علی"۔اللہ کی قسم کسی عورت نے حسن بن علی کی مثل بچہ نہیں جنا۔(البدایہ والنہایہ)
*سیرت وخصائص*
سیدالاسخیاء، امام الاولیاء، صاحبِ جودو سخا، نورِ نظر سیدۃ النساء،جگرگوشۂ علی المرتضی،راکب دوشِ مصطفیٰﷺ ،امام المسلمین حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ۔آپ بڑےحلیم،سلیم، رحیم،کریم، متواضع، منکسر، صابر،متوکل اور با وقار تھے،زہد و مجاہدۂِ نفس میں مشغول رہتےتھے۔ آپ سرورِ عالمﷺ کے فرمان کےمطابق آخری خلیفۂِ راشد ہیں۔حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ سر سے سینہ تک رسول اللہ ﷺ کے بہت زیاد مشابہ تھے،اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سینے سے نیچے تک بہت زیادہ مشابہ تھے۔حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: سیدہ فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا اور امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ سے بڑھ کر رسول اللہ ﷺ سے کوئی بھی مشابہ نہ تھا۔آپ نے پچیس حج پیدل کیے حالانکہ اعلیٰ نسل کے اونٹ اور گھوڑے دروازےپرموجودہوتے تھے۔بہت سخی تھے۔کئی مرتبہ اپنے گھر کاسارا سامان اللہ راہ میں تصدق کردیا۔یتیموں،مسکینوں ،اور بیواؤں کی کفالت نصب العین تھا۔
*سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی امام حسن رضی اللہ عنہ سے محبت*
حضرت عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کودیکھا کہ آپ نے امام حسن کو اٹھایا ہواہے۔وھویقول بابی،شبیہ بالنبی لیس شبیہ بعلی۔وعلی یضحک۔ترجمہ:آپ فرمارہے تھے۔میرےماں باپ قربان۔(اے حسن!)تم رسولِ خدا کے مشابہ ہو ،اور علی کے مشابہ نہیں،اور یہ (سن کر )حضرت علی رضی اللہ عنہ ہنس پڑ