لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب کے صوبائی دارالحکومت اور مسلم لیگ (ن)کے گڑھ لاہور میں گزشتہ روز ترک عوام کی جانب سے گزشتہ برس کی فوجی بغاوت کچلنے بارے بینرز لگا دیے گئے ہیں۔ان بینرز میں فوجی ٹینکوں پر چڑھے ترک عوام اور جمہوریت کے حق میں نعرے درج تھے۔ ایک نعرہ یہ بھی تھا کہ”جمہوریت بچانے کیلئے لاکھوں لوگ اٹھ کھڑے
ہوئے”۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان بینر کو چھاپنے میں کسی قسم کے حکومتی عمل دخل کا حوالہ نہیں دیا گیا۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے ملک کے مشہور صحافی اور تجزیہ کار مبشر لقمان کا کہنا تھاکہ یہ بینر انھی لوگوں نے چھپوائے اور لگوائے جنھیں جمہوریت کے نام پر قائم اپنے اقتدار کے جانے کا ڈر ہے۔انھوں نے کہا کہ مال روڈ وہ جگہ ہے جہاں ایل ڈی اے اور ڈی ایچ اے کی اجازت کے بغیر کوئی بینر نہیں لگایا جا سکتا اور یہ سرکاری ادارے ہیں۔پھر یہ کہ ان بینرز کو بڑی گاڑیوں میں ہی لایا جاسکتا ہے اور ایک بینر کی تنصیب میں 20منٹ سے آدھا گھنٹا لگتا ہے ۔تو یہ سمجھ لینا قطعی طور پر کچھ مشکل نہیں کہ ان بینر کو چھپوانے والوں کو پولیس اور سرکارکی مکمل اجازت تھی۔اس سوال پرکہ کیا حکومت یا دیگر ملکی ادارے اس کا کچھ نوٹس لیں گے؟ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے تو یہ خود لگوائے ہیں تو وہ کیا نوٹس لے گی۔عدالت اس بارے میں کیا کرتی ہے کچھ کہا نہیں جا سکتا۔اس انتہائی اہم اور حساس سوال پر کہ عوام کی جانب سے ایسی صورتحال میں کیا رد عمل ہوگا؟مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جب خود حکومتی اراکین اسمبلی اور وفاقی وزرا دوسری جماعتوں سے رابطہ کرتے پھر رہے ہیں ۔اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں تک نے ابھی تک پانامہ معاملے پر اپنی قیادت کے حق میں کوئی احتجاج نہیں کیا ۔لاہور کیا پنجاب کے کسی شہر میں اب تک کوئی بھی مظاہرہ نہیں ہوا تو ان بینر پر کون کان دھرے گا۔انھوں نے اس اقدام کو انتہائی سنگین اور ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنے کی کوشش قرار دے دیا۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بینرلگانے والے چاہتے ہیں کہ ملک تباہی کی جس بھی سطح پر کیوں نہ پہنچ جائے ۔ہمارا اقتدار باقی رہے چاہے اس کیلئے ہمیں فوج اور عوام کو باہم دست و گریباں کرنا پڑ جائے۔