Javeed Chuhadry HD | اس پرچم کے سائے تلے جاوید چوہدری جمعرات 6 اکتوبر 2016

Article Voice 2016-10-06

Views 12

Javeed Chuhadry HD | اس پرچم کے سائے تلے جاوید چوہدری جمعرات 6 اکتوبر 2016

یہ دونوں خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں‘ پہلے کھیل کے کھلاڑی عمران خان ہیں‘ عمران خان جانتے ہیں میاں نواز شریف اگر 2018ء تک اقتدار میں رہتے ہیں تو دہشت گردی تقریباً ختم ہو جائے گی‘ وزیرستان پبلک کے لیے کھل جائے گا‘ ملک کے دس بڑے شہروں سے ناکے اٹھا لیے جائیں گے‘ بازار‘ مسجدیں اور ٹرینیں محفوظ ہو جائیں گی اور دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانے‘ سہولت کار اور فنانسر بھی ختم ہو جائیں گے‘ یہ جانتے ہیں ملکی تاریخ میں پہلی بار زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے 23 بلین ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
یہ ایک سال میں 26 بلین ڈالر ہو جائیں گے‘ لوڈ شیڈنگ بھی ختم ہو جائے گی‘ حکومت پہلے مرحلے میں ملک کے 35 بڑے شہروں کو ’’زیرو لوڈ شیڈنگ‘‘ پر لے آئے گی‘ یہ اس کے بعد قصبوں کو لوڈ شیڈنگ سے نکالے گی اور آخر میں دیہات بھی لوڈ شیڈنگ فری ہو جائیں گے‘ عمران خان یہ بھی جانتے ہیں لاہور‘ راولپنڈی اور ملتان کی میٹرو سے پاکستان مسلم لیگ ن کی مقبولیت میں اضافہ ہوا‘ یہ لوگ 2018ء سے پہلے اورنج لائن ٹرین بھی مکمل کر لیں گے۔
پاک چین اقتصادی راہداری‘ کراچی لاہور موٹروے اور ایل این جی پراجیکٹس بھی اپنا کردار ادا کریں گے‘ یہ لوگ ملک کے تمام ڈویژنز میں جدید ترین اسپتال بھی بنانا چاہتے ہیں‘ اگر یہ اسپتال بھی بن جاتے ہیں‘ یہ ہیلتھ انشورنس کے سسٹم کو پورے ملک تک پھیلانا چاہتے ہیں‘ اگر یہ بھی ہو جاتا ہے اور یہ اپنے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات بھی بہتر بنانا چاہتے ہیں اور اگر یہ بھی ہو گیا تو میاں نواز شریف مضبوط ہو جائیں گے‘ ان کا راستہ روکنا مشکل ہو جائے گا اور یہ 2018ء کے الیکشنوں میں زیادہ طاقت کے ساتھ کامیاب ہو جائیں گے۔
عمران خان یہ بھی جانتے ہیں میاں نواز شریف الیکشنوں کے بعد خیبر پختونخوا میں مولانا فضل الرحمن‘ جماعت اسلامی اور شاید اے این پی کو ساتھ ملا کر ملکی تاریخ کی پہلی وسیع صوبائی حکومت بنا دیں‘ یہ سندھ میں ایم کیو ایم پاکستان اور فنکشنل لیگ کی مشترکہ حکومت بنوا دیں اور یہ حکومت شہری سندھ اور دیہی سندھ دونوں کے تمام مسائل حل کر دے۔
یہ بلوچستان کا اقتدار ایک بار پھر بلوچ جماعتوں کے حوالے کر دیں گے‘یہ جماعتیں دل سے پاکستانی ہو چکی ہیں‘ یہ بلوچستان اور پاکستان دونوں کو مضبوط بنا دیں گی اور پیچھے رہ گیا پنجاب تو اگر میاں برادران کو مزید پانچ سال مل جاتے ہیں تو یہ پنجاب میں ریفارمز پر توجہ دیں گے‘ پہ پانی‘ سیوریج‘ تعلیم‘ صحت‘ پولیس‘ پٹواری کلچر اور نظام عدل میں ریفارمز کریں گے اور یہ پنجاب میں دو نئے صوبے بھی بنوا دیں گے‘ عمران خان یہ بھی جانتے ہیں ان کے پاس صرف تین مہینے ہیں۔
یہ اگر آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی ریٹائرمنٹ سے پہلے انقلاب نہیں لاتے‘ یہ اگر میاں نواز شریف کو ’’ڈس کوالی فائی‘‘ نہیں کراتے تو یہ پھر ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے‘ کیوں؟ کیونکہ نئے آرمی چیف کو صورت حال کو سمجھنے‘ بریفنگز لینے اور اپنی حکمت عملی وضع کرنے میں چھ ماہ لگ جائیں گے‘ یہ جب صورتحال کو ’’انڈرسٹینڈ‘‘ کریں گے تو حکومت اس وقت تک سوا چار سال پورے کر چکی ہو گی اور یوں عصر کے وقت روزہ توڑنا حماقت ہو گی‘ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی 31 دسمبر 2016ء کو ریٹائر ہو رہے ہیں‘ ان کے بعد ثاقب نثار چیف جسٹس بنیں گے۔
یہ سسٹم کے تسلسل پر موجودہ چیف سے دس گنا زیادہ یقین رکھتے ہیں‘ یہ ن لیگ کے چند وزراء اور سہولت کاروں کے کلاس فیلو بھی ہیں چنانچہ ن لیگ نے ان سے نرمی کی توقعات وابستہ کر رکھی ہیں‘ یہ اگر ان توقعات پر پورے نہیں اترتے تو بھی میاں برادران کے خلاف جوڈیشل انکوائریوں کے فیصلوں سے پہلے الیکشن آ جائیں گے اور عدلیہ فیصلہ عوام پر چھوڑنے پر مجبور ہو جائے گی لہٰذا عمران خان اگر آرمی چیف اور چیف جسٹس کی تبدیلی سے پہلے وزیراعظم تبدیل نہیں کر پاتے تو ان کی دلی مزید دور ہو جائے گی۔
ہم اب میاں نواز شریف کے کھیل کی طرف آتے ہیں‘ میاں نواز شریف مشکل میں ہیں‘ پانامہ لیکس خوفناک پھندا ہیں اور میاں نواز شریف اس پھندے میں پھنس چکے ہیں‘ یہ جس دن کوئی آزاد کمیشن بنائیں گے‘ یہ ’’ڈس کوالی فائی‘‘ ہو جائیں گے چنانچہ یہ ہر قیمت پر جوڈیشل کمیشن سے بچنا چاہتے ہیں‘ یہ اب تک کامیاب بھی ہیں‘ کیسے؟ اس کیسے کی دو وجوہات ہیں‘ پہلی وجہ میاں نواز شریف کی خوش نصیبی ہے‘ یہ اللہ تعالیٰ سے کوئی خصوصی نصیب لکھوا کر زمین پر آئے ہیں‘ میاں نواز شریف کو دشمنوں کا ہر وار پہلے سے زیادہ مضبوط بنا جاتا ہے‘ آپ کو یقین نہ آئے تو آپ تحقیق کر لیں۔
عمران خان جب بھی ان کے خلاف میدان میں اترے ملک میں سیلاب آ گئے‘ دہشت گردی کی وارداتیں ہو گئیں یا پھر بین الاقوامی حالات بدل گئے اور حکومت اپنی تمام تر کوتاہیوں‘ نالائقیوں اور غلطیوں کے باوجود مضبوط ہو گئی‘ آپ میاں نواز شریف کی قسمت دیکھیں عمران خان نے پارلیمنٹ کے اس مشترکہ اجلاس کا بھی بائیکاٹ کر دیا جس سے پاکستان نے بھارت کو ’’یونٹی‘‘ کا پیغام دینا تھا‘ یہ عمران خان کا وہ غلط فیصلہ تھا جس کی حمایت ان کے کولیشن پارٹنر جماعت اسلامی اور قومی وطن پارٹی تک نے نہیں کی‘ پورا ملک اس فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف کی مذمت کر رہا ہے۔.

اسلامی تاریخ،سچی کہانیاں،سیاست و قیادت انکشافات بھرے کالم سنیں
https://www.youtube.com/channel/UC5OSub7hoTUYy8XzYb-a1Og

Share This Video


Download

  
Report form
RELATED VIDEOS