بقول رینجرز کے انہوں نےمتحدہ کے کارکن رضوان قریشی کو آٹھ ماہ جون 2014 قبل گرفتار کیا اور تفتیش کے بعد فروری 2015 میں روپوٹ دی کہ رضوان قریشی بلدیہ فیکٹری سانحہ کا ملزم کے، آفاق احمد کی پریس کانفرینس فروری 2014 کی ہے اس وقت آفاق احمد جے آئی ٹی رپورٹ کی بات کررہا ہے، یہ رپورٹ آفاق احمد کے پاس رینجرز کی انویسٹیگیشن سے پہلے کیسے گئی؟ ایجیسیز کا ہرکارہ آفاق احمد کس کی ایماء پر پریس کانفرینس میں بات لیک کررہا ہے؟ یہ ایک پری پلان سازش ہے جس کے تحت متحدہ کو پھنسایا جارہا ہے۔