اب تو بچے بھی مہم چلانے لگے ہیں گو نواز گو کی
آج شام میرا بیٹا مجھ سے کہنے لگا پاپا آپ نے مجھے ایک جھنڈا بنا کے
دینا ہے جس پہ ہر ایک رنگ سے جھنڈے کے اُوپر گو نواز گو لکھ دینا ہے
اور گھر کی تمام کھڑکیاں دروازوں پہ لکھنا ہے گو نواز گو ۔ میں نے کہا بیٹا
نواز شریف مجھے جیل مہں ڈال دے گا پھر کیا کریں گے تو کہنے لگا جب
میں بڑا ہوں گا. نا تو اصلی والی جیسی پولیس کے پاس ہوتی ہے پستول
بازار سے خرید لوں گا اور میں نواز شریف کے دماغ میں گولی ماروں گا جب
بچوں کا یہ حال ہے تو سوچو بڑے کتنی نفرت کرتے ہونگے ۔۔۔ بچے کی عمر
6 سال اور کلاس 1 میں بڑھ رہا ہے ماشاءاللہ بہت ذہین ہے اس نے ماڈل ٹاؤن
کا واقعہ جب سے دیکھا تب سے نواز شریف کو بُرا بھلا کہتا رہتا ہے اور پولیس
سے شدید نفرت کرتا ہے۔۔ پہلے کہتا تھا میں بڑا ہو کے پولیس بنوں گا اور
سارے چوروں کو جیل میں بند کر دونگا مگر اب اس نے اردہ بدل دیا ہے اب کہتا
ہے میں ڈاکڑ بنوں گا جو لوگوں کو بچاتے ہیں پولیس والے تو گولیا مارتے ہیں۔
اللہ سب کو حدیت دے, سیدھی راہ پہ چلائے,سچ بولنے کی توفیق عطا فرمائے
اورپاکستان کو سلامت رکھے تا قیامت رکھے۔۔ آمین وا ثم آمین