جناب نجم آفندی اور جناب سبطِ حیدر زیدی صاحِبان کے قدیم کلام پر مُشتمل یہ نوحہ اِحقر کی آواز میں پیشِ خِدمت ہے، اگرچہ اس میں ماتم کا اِہتمام نہیں کیا گیا ہے۔ ہر دو پُر سوز و پُر اثر کلام سے مّتاثِّر ہو کر انھیں پڑھنے کی خواہش قوی تھی۔ بندِش بھی فی البدیہہ تیّار ہوئی اور کسی پیشگی تیّاری کے بغیر پڑھی گئی اس لیئے اساتذہ اور مُحترم سامعین سے درخواست ہےکہ ہر قسم کی مُمکِنہ کوتاہیوں کودرگُذر فرمائیں۔ شُکریہ۔ طالِبِ دُعا۔ سیّد علی اصغر کاظمی۔