دیا ہوتا کسی کو دل تو ہوتی قدر بھی دل کی قوال رشید فریدی محفلِ سماع گولڑہ شریف

Shahidfsd11 2013-12-18

Views 6

دیا ہوتا کسی کو دل تو ہوتی قدر بھی دل کی قوال رشید فریدی محفلِ سماع گولڑہ شریف
دیا ہوتا کسی کو دل تو ہوتی قدر بھی دل کی
حقیقت پوچھئے جا کر کسی بسمل سے بسمل کی

فروغِ حسنِ جاناں سے بڑھی زینت جو محفل کی
تجلّی دستِ حسرت مل رہی تھی ماہِ کامل کی

پتنگوں کی طرح اڑنے لگی چنگاریاں دل کی
خدا جانے کہاں لے جائے گی وحشت میرے دل کی

میں خُد گم کردہ منزل ہوں خبر کیا مجھ کو منزل کی
نہ نکلی ہے نہ نکلے گی کبھی حسرت میرے دل کی

سحر ہونے کو ہے فریاد ہے یہ شمع محفل کی
الٰہی جلنے والوں کے تو دل میں رہ گئی دل کی

حفاظت اپنے امکاں تک تو میں نے خوب کی دل کی
رکھی برسوں تلک جیسی بھی تھی اچھی بری دل کی

مگر افسوس کیسی آ گئی بد قسمتی دل کی
ہوئی بھی تو ہوئی اِس بے وفا سے دل لگی دل کی

ملا کر خاک میں جس نے خبر تک بھی نہ لی دل کی
کہاں سے لاؤں وہ دل وہ کلیجا وہ زباں بیدم

جو اِس اُجڑے ہوئے دل کا کہوں افسانائے پُر غم
کبھی آبادیاں تھی اِس میں اب تو ہُو کا ہے عالم

ادا و ناز چشمِ شوخیٔ اور گیسوئے پُر خم
اِنہِیں غارت گروں نے مل کے بستی لوٹ لی دل کی
WWW.DAILYMOTION.COM
دیا ہوتا کسی کو دل تو ہوتی قدر بھی دل کی حقیقت پوچیے جا کر کسی بسمل سے بسمل کی کلاام بے دم شاہ وارثی رحمتہ اللہ علیہ قوال رشید فریدی محفلِ سماع عرس حضرت بڑے لالہ جی رحمتہ اللہ علیہ گولڑہ شریف اپ کی دعاؤں کاطالب سید شاہد محی الدین بخاریہ قوال رشید فریدی
محفلِ سماع عرس حضرت بڑے لالہ جی رحمتہ اللہ علیہ گولڑہ شریف
اپ کی دعاؤں کاطالب سید شاہد محی الدین بخاری

Share This Video


Download

  
Report form
RELATED VIDEOS